# ۲
اظہار خیال
یہ کیا ہورہا ہے؟
کچھ لوگوں نے دعوی' کیا کہ نواز شریف صاحب کے گزشتہ کل کے جلوس میں کل پانچ سو گاڑیاں تھیں-- کسی ایک وقت شاید 500 گاڑیاں بھی رہی ہونگی لیکن میں نے ایک مرحلہ پر۹۰۰ گاڑیوں کی کئی رپورٹیں بھی دیکھی ہیں (ان میں سے ایک رپورٹ تو جیو چینل کی بھی تھی) -- اگر ایک گاڑی میں اوسطا" تین افراد بھی بیٹھے ہوں تو ساتھ چلنے والوں کی کل تعداد ۲۵ سو کے لگ بھگ تو ضرور بنتی ہے -
جس جگہ سے قافلہ گزر رہا تھا وہاں محلہ کے ہزار دو ہزار لوگ بھی کھڑے ہونگے --
اسلئے کہ مری روڈ پر؛ خاص طور پر کمیٹی چوک اور لیاقت باغ کے علاقہ میں کسی بڑے crowd کے آنے کی توقع اس لئے نہیں کی جاسکتی کہ وہ پی پی پی کے کٹّر جیالوں کاعلاقہ ہے-
اب ذکر گوجرانوالہ کے ایک ویڈیو کلپ کا--
https://twitter.com/SAMAATV/status/895348786846994442?s=08
گوجرانوالہ سے رہورٹ آئی کہ وہاں لوگوں کی دلچسپی کو زندہ رکھنے اور معزول وزیر اعظم اور معطل سربراہ جماعت سے ان کی محبت کے جزبہ کو اجاگر کرنے کے لئے نت نئے اور انوکھے طریقے اپنائے جا رہے ہیں -
کرنسی نوٹ کی گڈیاں ہوا میں اچھالنا ایک اچھوتا مگر مہنگا طریقہ ہے- ظاہر ہے پیسہ انکی جیب سے نہیں جارہا ہوگا ورنہ گڈی ہوا میں اچھالتے وقت ہاتھ میں تھوڑی بہت لغزش ضرور آجاتی؛ ڈپٹی میئر کے دست و بازو میں یہ عجب اعتماد اور کمال تمکنت پکار پکار کر کہہ رہی تھی کہ یہ عوام ہی کا پیسہ ہے جو اب ان کو لوٹا یا جارہا ہے!!
ویسے ایک بات سمجھ میں نہیں آئی: جب یہ پتہ ہے کہ نواز شریف صاحب گوجرانوالہ تین یا چار دنوں بعد پہنچیں گے تو آج ہی سے نوٹوں کی گڈیاں ہوا میں کیوں اچھالی جارہی ہیں ؟ ان کے آتے آتے
تو مقامی بینکوں کا دیوالیہ نکل جائے گا؟
ان تمام باتوں سے قطع نظر سیاست میں پیسے کا ایسا بھونڈا اور بے دریغ استعمال دیکھ کر ذہن میں یہ سوال بار بار اٹھتا ہے کہ، یہ کیا ہورہا ہے؟ ہم یہاں تک کیسے پہنچے؟ اور یہ بھی کہ ہمیں یہاں تک کن کن لوگوں نے پہنچایا ہے؟
##
اظہار خیال
یہ کیا ہورہا ہے؟
کچھ لوگوں نے دعوی' کیا کہ نواز شریف صاحب کے گزشتہ کل کے جلوس میں کل پانچ سو گاڑیاں تھیں-- کسی ایک وقت شاید 500 گاڑیاں بھی رہی ہونگی لیکن میں نے ایک مرحلہ پر۹۰۰ گاڑیوں کی کئی رپورٹیں بھی دیکھی ہیں (ان میں سے ایک رپورٹ تو جیو چینل کی بھی تھی) -- اگر ایک گاڑی میں اوسطا" تین افراد بھی بیٹھے ہوں تو ساتھ چلنے والوں کی کل تعداد ۲۵ سو کے لگ بھگ تو ضرور بنتی ہے -
جس جگہ سے قافلہ گزر رہا تھا وہاں محلہ کے ہزار دو ہزار لوگ بھی کھڑے ہونگے --
اسلئے کہ مری روڈ پر؛ خاص طور پر کمیٹی چوک اور لیاقت باغ کے علاقہ میں کسی بڑے crowd کے آنے کی توقع اس لئے نہیں کی جاسکتی کہ وہ پی پی پی کے کٹّر جیالوں کاعلاقہ ہے-
اب ذکر گوجرانوالہ کے ایک ویڈیو کلپ کا--
https://twitter.com/SAMAATV/status/895348786846994442?s=08
گوجرانوالہ سے رہورٹ آئی کہ وہاں لوگوں کی دلچسپی کو زندہ رکھنے اور معزول وزیر اعظم اور معطل سربراہ جماعت سے ان کی محبت کے جزبہ کو اجاگر کرنے کے لئے نت نئے اور انوکھے طریقے اپنائے جا رہے ہیں -
کرنسی نوٹ کی گڈیاں ہوا میں اچھالنا ایک اچھوتا مگر مہنگا طریقہ ہے- ظاہر ہے پیسہ انکی جیب سے نہیں جارہا ہوگا ورنہ گڈی ہوا میں اچھالتے وقت ہاتھ میں تھوڑی بہت لغزش ضرور آجاتی؛ ڈپٹی میئر کے دست و بازو میں یہ عجب اعتماد اور کمال تمکنت پکار پکار کر کہہ رہی تھی کہ یہ عوام ہی کا پیسہ ہے جو اب ان کو لوٹا یا جارہا ہے!!
ویسے ایک بات سمجھ میں نہیں آئی: جب یہ پتہ ہے کہ نواز شریف صاحب گوجرانوالہ تین یا چار دنوں بعد پہنچیں گے تو آج ہی سے نوٹوں کی گڈیاں ہوا میں کیوں اچھالی جارہی ہیں ؟ ان کے آتے آتے
تو مقامی بینکوں کا دیوالیہ نکل جائے گا؟
ان تمام باتوں سے قطع نظر سیاست میں پیسے کا ایسا بھونڈا اور بے دریغ استعمال دیکھ کر ذہن میں یہ سوال بار بار اٹھتا ہے کہ، یہ کیا ہورہا ہے؟ ہم یہاں تک کیسے پہنچے؟ اور یہ بھی کہ ہمیں یہاں تک کن کن لوگوں نے پہنچایا ہے؟
##
No comments:
Post a Comment