Tuesday, August 8, 2017

کیا ہونے والا ہے؟



اظہار خیال
---------

کیا ہونے والا ہے؟

-- مشتاق صدیقی

سیاست، پیار محبت کے ساتھ افہام و تفہیم کے ذریعہ اپنے سیاسی ایجنڈے کے عین مطابق یا اسکے قریب تر رہتے ہوئے، سیاسی مخالفین سے بات چیت کے ذریعہ نتائج حاصل کرنے کانام ہے۔

بات نہ بن رہی ہو تو ایک خوبصورت موڑ دیکر، کوئی تلخی یا کشیدگی پیدا کئے بغیر اقتدارچھوڑ دیناچاہئے - اور دوسری جماعت سے کہنا چاہئے کہ آئے آپ حکومت بنا لیں! آئین کو پرکھنے اور بہتر بنانے کے یہی مرحلے ہوتے ہیں!

یہاں تو صورت حال وہ بھی نہیں ہے-- ملک میں آج بھی پارٹی کی اپنی ہی حکومت ہے!

جی ٹی روڈ کا عوامی کارڈ اس وقت کھیلا جاتا ہے جب ایک مکمل پلان موجود ہو-- اور اس میں جی ٹی روڈ پر آنے والے لو گوں کی جسمانی طاقت یا "کھچا کھچ بھری سڑک پر" حد نگاہ تک پھیلے "انسانوں کے سمندر" سے بننے والے منظر کے live ٹیلی کاسٹ سے"سیاسی طاقت" کا جو عملی مظاہرہ جنم لے اسکے استعمال کا پہلے سے تعین کر لیا گیا ہو اور اس کے لئے وقت اور حدود کا تعین بھی کر لیا گیا ہو ! اگر ایسا ہی ہے تو ضرور سڑکوں پر نکلیں (اگر اس سے عدالت کی توہین نہ ہوتی ہو)-

کیونکہ لگتا یہ ہے کہ گوجرانوالہ پہنچ کر ایک دوسرے سے یہ نہ پوچھ رہے ہوں کہ "اب کیا کریں؟"

اس کے علاوہ اگر جزبات قابو میں نہ رہے اور تقریروں میں کوئی ایسی بات منہ سے نکل جائے جس سے "سرخ لکیر" کی حرمت مجروح ہو، تو پھر کیا ہو؟

آگر عوام کا "ٹھاٹھیں مارتا سمندر" آپ کے قابو سے باہر نکل جائے تو کیا ہو!

ویسے بھی اگر اس مارچ کا مقصد عدالتی کاروائی کو روکنا ہے، تو یہ بات ناقابل فہم اور کچھ عجیب سی لگتی ہے!

اورچاگر نااہلی کا فیصلہ تبدیل کروانا مقصد ہے تو وہ تو صرف ایک اپیل کے ذریع ہی ہو پائے گا--- اور اس اپیل کے لئے پہلے آئین میں ایک ترمیم کرنی ہوگی؛ اور یہ دونوں ہی کام گوجرانوالہ یا لاہور کی سڑکوں پرنہیں ہو پائیں گے، اس کے لئے اسلام آباد آنا ہو گا -- جہاں دونوں ہی عمارتیں ریڈ زون میں ساتھ ساتھ کھڑی ہیں -

 اگر یہ سب کچھ نہیں کرنا، تو پھر اس عوامی مارچ کا مقصد؟

سپریم کورٹ کے 0-5 بنچ کے متفقہ فیصلہ کے نتیجے میں معزول کئے گئے ایک سابق وزیراعظم کی ان سیاسی سرگرمیوں کا کوئی مثبت نتیجہ نکلنا مشکل ہی نظر آتاہے، ہاں (اللہ نہ کرے) منفی نتائج بے شمار نکل سکتے ہیں!

لیکن کیا پتہ میرے اندازے غلط ہوں؟

No comments:

Post a Comment